پنجاب میں سلاٹ مشینوں کا استعمال گزشتہ چند سالوں میں نمایاں طور پر بڑھا ہے۔ یہ مشینیں عام طور پر کلبوں، ہوٹلوں اور تفریحی مراکز میں نصب کی جاتی ہیں جو نوجوانوں کو خاص طور پر اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق، پنجاب کے بڑے شہروں جیسے لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد میں سلاٹ مشینوں کی تعداد 2023 تک 5000 سے تجاوز کر چکی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان جوئے کی لت کو بڑھاوا دے رہا ہے جس کے نتیجے میں خاندانی تنازعات اور معاشی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
قانونی طور پر پنجاب میں جوئے کے لیے سخت پابندیاں عائد ہیں، لیکن سلاٹ مشینوں کو کھیلوں کے آلات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ اس قانونی خلا پر سماجی کارکنوں نے تنقید کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ ادارے اس پر فوری توجہ دیں۔
دوسری جانب، کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ سلاٹ مشینوں سے وابستہ کاروبار نے پنجاب میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ مشینوں کی دیکھ بھال، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور ڈیٹا مینجمنٹ سے وابستہ شعبے ترقی کر رہے ہیں۔
مستقبل میں پنجاب حکومت کو چاہیے کہ سلاٹ مشینوں کے استعمال کے لیے واضح گائیڈلائنز طے کرے تاکہ نہ صرف معیشت کو فائدہ ہو بلکہ سماجی بگاڑ کو بھی روکا جا سکے۔